بادہ خانے کی روایت کو نبھانا چاہئے

بادہ خانے کی روایت کو نبھانا چاہئے

جام اگر خالی بھی ہو گردش میں آنا چاہئے

آج آنا ہے انہیں لیکن نہ آنا چاہئے

وعدۂ فردا اصولاً بھول جانا چاہئے

ترک کرنا چاہئے ہرگز نہ رسم انتظار

منتظر کو عمر بھر شمعیں جلانا چاہئے

جذب کر لیتے ہیں اچھی صورتوں کو آئنہ

آئنوں سے کیا تمہیں آنکھیں ملانا چاہئے

میرے اس کے بیچ جو حالات کی دیوار ہے

مجھ کو اس دیوار میں اک در بنانا چاہئے

پھر کرم آگیں تبسم میں ہے پوشیدہ ستم

ہوش مندوں کو پہیلی بوجھ جانا چاہئے

گردش حالات سے مایوس ہونا کفر ہے

عمر بھر انساں کو قسمت آزمانا چاہئے

میری غزلیں ہوں گی کل نا محرموں کے درمیاں

اس کی خوشبو میری غزلوں میں نہ آنا چاہئے

ہم تو قائل ہی نہیں محدود الفت کے علیمؔ

ہم کو الفت کے لئے سارا زمانہ چاہئے

(953) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baada-KHane Ki Riwayat Ko Nibhana Chahiye In Urdu By Famous Poet Aleem Usmani. Baada-KHane Ki Riwayat Ko Nibhana Chahiye is written by Aleem Usmani. Enjoy reading Baada-KHane Ki Riwayat Ko Nibhana Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aleem Usmani. Free Dowlonad Baada-KHane Ki Riwayat Ko Nibhana Chahiye by Aleem Usmani in PDF.