داؤ

پھر گھماؤ

آخری داؤ لگاؤ

کیا خبر اس بار آخر مل ہی جائے

بیس بلین سال کی وہ گمشدہ پونجی مجھے

میں

میں کسی ایسے ہی لمحے کے کنارے

تجھ سے بچھڑا

وقت کا چکر گھما کر

تو نے جب تقدیر سے مٹی جدا کی

اور میں نے

اپنی مٹی سے جدائی

یہ جدائی

آنسوؤں میں گوندھ کر

رکھی ہوئی ہے چاک پر

ان بیس بلین سال میں

اس چاک پر

میں نے بنائی ایک جنت

اور اس جنت کی رونق ایک عورت

گھر میں اب تک منتظر ہے

رات کا پچھلا پہر ہے

میں جوا خانے میں تنہا

زندگی کا آخری داؤ لگانے جا رہا ہوں

روکنا مت

تیری جانب آ رہا ہوں

(820) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dao In Urdu By Famous Poet Ali Mohammad Farshi. Dao is written by Ali Mohammad Farshi. Enjoy reading Dao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Mohammad Farshi. Free Dowlonad Dao by Ali Mohammad Farshi in PDF.