خرد والو جنوں والوں کے ویرانوں میں آ جاؤ

خرد والو جنوں والوں کے ویرانوں میں آ جاؤ

دلوں کے باغ زخموں کے گلستانوں میں آ جاؤ

یہ دامان و گریباں اب سلامت رہ نہیں سکتے

ابھی تک کچھ نہیں بگڑا ہے دیوانوں میں آ جاؤ

ستم کی تیغ خود دست ستم کو کاٹ دیتی ہے

ستم رانو تم اب اپنے عزا خانوں میں آ جاؤ

یہ کب تک سرد لاشیں بے حسی کے برف خانوں میں

چراغ درد سے روشن شبستانوں میں آ جاؤ

یہ کب تک سیم و زر کے جنگلوں میں مشق خونخواری

یہ انسانوں کی بستی ہے اب انسانوں میں آ جاؤ

کبھی شبنم کا قطرہ بن کے چمکو لالہ و گل پر

کبھی دریاؤں کی صورت بیابانوں میں آ جاؤ

ہوا ہے سخت اب اشکوں کے پرچم اڑ نہیں سکتے

لہو کے سرخ پرچم لے کے میدانوں میں آ جاؤ

جراحت خانۂ دل ہے تلاش رنگ و نکہت میں

کہاں ہو اے گلستانو گریبانوں میں آ جاؤ

زمانہ کر رہا ہے اہتمام جشن بے داری

گریباں چاک کر کے شعلہ دامانوں میں آ جاؤ

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHirad Walo Junun Walon Ke Viranon Mein Aa Jao In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. KHirad Walo Junun Walon Ke Viranon Mein Aa Jao is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading KHirad Walo Junun Walon Ke Viranon Mein Aa Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad KHirad Walo Junun Walon Ke Viranon Mein Aa Jao by Ali Sardar Jafri in PDF.