ایک نوجوان کے نام

ترے صوفے ہیں افرنگی ترے قالیں ہیں ایرانی

لہو مجھ کو رلاتی ہے جوانوں کی تن آسانی

امارت کیا شکوہ خسروی بھی ہو تو کیا حاصل

نہ زور حیدری تجھ میں نہ استغنائے سلمانی

نہ ڈھونڈ اس چیز کو تہذیب حاضر کی تجلی میں

کہ پایا میں نے استغنا میں معراج مسلمانی

عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں

نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں

نہ ہو نومید نومیدی زوال علم و عرفاں ہے

امید مرد مومن ہے خدا کے راز دانوں میں

نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر

تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

(3366) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nau-jawan Ke Nam In Urdu By Famous Poet Allama Iqbal. Ek Nau-jawan Ke Nam is written by Allama Iqbal. Enjoy reading Ek Nau-jawan Ke Nam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Allama Iqbal. Free Dowlonad Ek Nau-jawan Ke Nam by Allama Iqbal in PDF.