چیخ کی اور میں کھنچا جاؤں

چیخ کی اور میں کھنچا جاؤں

گھپ اندھیروں میں ڈوبتا جاؤں

کب سے پھرتا ہوں اس توقع پر

خود کو شاید کہیں میں پا جاؤں

روح تک بجھ چکی ہے مدت سے

تو جو چھو لے تو جگمگا جاؤں

لمحہ لمحہ یہ چھانو گھٹتی ہے

پتہ پتہ میں ٹوٹتا جاؤں

دھوپ پی کر تمام صحرا کی

ابر بن کر میں خود پہ چھا جاؤں

دکھ سے کیسا بھرا ہوا ہے دل

اس کو سوچوں تو سوچتا جاؤں

ایک پتہ ہوں شاخ سے بچھڑا

جانے بہہ کر میں کس دشا جاؤں

جی میں آتا ہے چھوڑ دوں یہ زمیں

آسمانوں میں جا سما جاؤں

(643) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChiKH Ki Or Main Khincha Jaun In Urdu By Famous Poet Alok Mishra. ChiKH Ki Or Main Khincha Jaun is written by Alok Mishra. Enjoy reading ChiKH Ki Or Main Khincha Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alok Mishra. Free Dowlonad ChiKH Ki Or Main Khincha Jaun by Alok Mishra in PDF.