رات صبح بہار ہوگی

مہیب سایوں میں پل رہا ہوں

کہ لاکھ رنج و الم میں محصور ایک جنس گراں ہے اقرار جس کا

آفات کا سبب ہے

میں کیسے بھولوں میں بھول جاؤں کش مکش

میں دھول آنکھوں میں جھونک ڈالوں

تو رات صبح بہار ہوگی

مرا تسلسل مرے مقدر کے ساتھ پیہم رواں دواں ہے

زمین سائے کو جھیل لے گی میں چل پڑوں گا

جو بھید جیبوں پر بوجھ بنتے ہیں

جو بھولی گلیاں مٹا کے روپوش ہو گئی ہے

وہ چھپ گئی

وہ چھپ گئی ہے تو پیر مٹی سفر کا انجام فرض کر لو

جو ایسا کر لو تو صبح چاٹو، زمین چاٹو

مجھے نہ دیکھو کہ میں تو نسل قدیم سالہ سے منتشر ہوں

میں لفظ ڈھونڈوں کہ خود کو تاریک آئنہ میں اتار لوں دیکھوں توڑ ڈالوں

یونہی تسلسل کے ساتھ قسمت کا واسطہ ہے جو آئنہ ہے

میں اس کو توڑوں میں اس کو جوڑوں کہ جس کا اقرار تو گراں ہے

(605) ووٹ وصول ہوئے

الطاف احمد قریشی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

Raat Subh-e-bahaar Hogi In Urdu By Famous Poet Altaf Ahmad Qureshi. Raat Subh-e-bahaar Hogi is written by Altaf Ahmad Qureshi. Enjoy reading Raat Subh-e-bahaar Hogi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Altaf Ahmad Qureshi. Free Dowlonad Raat Subh-e-bahaar Hogi by Altaf Ahmad Qureshi in PDF.