میں اپنی وسعتوں کو اس گلی میں بھول جاتا ہوں

میں اپنی وسعتوں کو اس گلی میں بھول جاتا ہوں

نہ جانے کون سے جادو کے ہاتھوں میں کھلونا ہوں

سفر یہ پانیوں کا جب مجھے بے آب کرتا ہے

میں دریا کی روپہلی ریت کو بستر بناتا ہوں

سوالوں کے کئی پتھر اٹھائے لوگ بیٹھے ہیں

میں اپنا ننھا بچہ قبر میں دفنا کے لوٹا ہوں

نہ جانے کس فضا میں کھو گیا وہ دودھیا آنچل

کہ جس کے فیض سے میں کتنی آنکھوں کا اجالا ہوں

وہ سورج میرے چاروں سمت ہے پھیلا ہوا لیکن

میں اکثر اجنبی دھندلاہٹوں میں ڈوب جاتا ہوں

لپٹ جاتی ہے میری انگلیوں سے خود شفق آ کر

سحر کی سمت جب میں اپنے ہاتھوں کو بڑھاتا ہوں

کوئی تو ہے کہ جو مجھ کو اجالے بخش جاتا ہے

بظاہر میں کسی تاریک ٹاپو میں اکیلا ہوں

مرے سینے میں عنبرؔ اک دھنک سی پھیل جاتی ہے

میں اپنے آنسوؤں کی چاندنی میں شعر لکھتا ہوں

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Apni Wusaton Ko Us Gali Mein Bhul Jata Hun In Urdu By Famous Poet Ambar Bahraichi. Main Apni Wusaton Ko Us Gali Mein Bhul Jata Hun is written by Ambar Bahraichi. Enjoy reading Main Apni Wusaton Ko Us Gali Mein Bhul Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambar Bahraichi. Free Dowlonad Main Apni Wusaton Ko Us Gali Mein Bhul Jata Hun by Ambar Bahraichi in PDF.