جہاں میں ہر بشر مجبور ہو ایسا نہیں ہوتا

جہاں میں ہر بشر مجبور ہو ایسا نہیں ہوتا

ہر اک راہی سے منزل دور ہو ایسا نہیں ہوتا

تعلق ٹوٹنے کا غم کبھی ہم سے بھی پوچھو تم

تمہارا زخم ہی ناسور ہو ایسا نہیں ہوتا

گواہوں کو تو بک جانے کی مجبوری رہی ہوگی

ہمیں بھی فیصلہ منظور ہو ایسا نہیں ہوتا

محبت جرم ہے تو پھر سزا بھی ایک جیسی ہو

کوئی رسوا کوئی مشہور ہو ایسا نہیں ہوتا

کتابوں کی ہیں یہ باتیں کتابوں ہی میں رہنے دو

کوئی مفلس کبھی مسرور ہو ایسا نہیں ہوتا

کوئی مصرعہ اگر دل میں اتر جائے غنیمت ہے

تغزل سے غزل بھرپور ہو ایسا نہیں ہوتا

کبھی پیتا ہے عنبرؔ زندگی کے غم بھلانے کو

وہ ہر شب ہی نشے میں چور ہو ایسا نہیں ہوتا

(1054) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jahan Mein Har Bashar Majbur Ho Aisa Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Ambar Kharbanda. Jahan Mein Har Bashar Majbur Ho Aisa Nahin Hota is written by Ambar Kharbanda. Enjoy reading Jahan Mein Har Bashar Majbur Ho Aisa Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambar Kharbanda. Free Dowlonad Jahan Mein Har Bashar Majbur Ho Aisa Nahin Hota by Ambar Kharbanda in PDF.