ہو گئی بات پرانی پھر بھی

ہو گئی بات پرانی پھر بھی

یاد ہے مجھ کو زبانی پھر بھی

موجۂ غم نے تو دم توڑ دیا

رہ گیا آنکھ میں پانی پھر بھی

میں نے سوچا بھی نہیں تھا اس کو

ہو گئی شام سہانی پھر بھی

چشم نم نے اسے جاتے دیکھا

دل نے یہ بات نہ مانی پھر بھی

لوگ ارزاں ہوئے جاتے ہیں یہاں

بڑھتی جاتی ہے گرانی پھر بھی

بریدہ لائے ہو دربار میں تم

یاد ہے شعلہ بیانی پھر بھی

بھول جوتے ہیں مسافر رستہ

لوگ کہتے ہیں کہانی پھر بھی

(1051) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ho Gai Baat Purani Phir Bhi In Urdu By Famous Poet Ambareen Haseeb Ambar. Ho Gai Baat Purani Phir Bhi is written by Ambareen Haseeb Ambar. Enjoy reading Ho Gai Baat Purani Phir Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambareen Haseeb Ambar. Free Dowlonad Ho Gai Baat Purani Phir Bhi by Ambareen Haseeb Ambar in PDF.