اک گلی سے خوشبو کی رسم و راہ کافی ہے

اک گلی سے خوشبو کی رسم و راہ کافی ہے

لاکھ جبر موسم ہو یہ پناہ کافی ہے

نیت زلیخا کی کھوج میں رہے دنیا

اپنی بے گناہی کو دل گواہ کافی ہے

عمر بھر کے سجدوں سے مل نہیں سکی جنت

خلد سے نکلنے کو اک گناہ کافی ہے

آسماں پہ جا بیٹھے یہ خبر نہیں تم کو

عرش کے ہلانے کو ایک گناہ کافی ہے

پیروی سے ممکن ہے کب رسائی منزل تک

نقش پا مٹانے کو گرد راہ کافی ہے

چار دن کی ہستی میں ہنس کے جی لیے عنبرؔ

بے نشاط دنیا سے یہ نباہ کافی ہے

(1208) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Gali Se KHushbu Ki Rasm-o-rah Kafi Hai In Urdu By Famous Poet Ambareen Haseeb Ambar. Ek Gali Se KHushbu Ki Rasm-o-rah Kafi Hai is written by Ambareen Haseeb Ambar. Enjoy reading Ek Gali Se KHushbu Ki Rasm-o-rah Kafi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambareen Haseeb Ambar. Free Dowlonad Ek Gali Se KHushbu Ki Rasm-o-rah Kafi Hai by Ambareen Haseeb Ambar in PDF.