دل جن کو ڈھونڈھتا ہے نہ جانے کہاں گئے

دل جن کو ڈھونڈھتا ہے نہ جانے کہاں گئے

خواب و خیال سے وہ زمانے کہاں گئے

مانوس بام و در سے نظر پوچھتی رہی

ان میں بسے وہ لوگ پرانے کہاں گئے

اس سرزمیں سے تھی جو محبت وہ کیا ہوئی

بچوں کے لب پہ تھے جو ترانے کہاں گئے

اپنی خطا پہ سر کو جھکایا ہے آج کیوں

ازبر جو آپ کو تھے بہانے کہاں گئے

پتھر سماعتوں سے زباں گنگ ہو گئی

ہم بھی گئے تو حال سنانے کہاں گئے

بے مہری حیات تجھے کچھ خبر بھی ہے

دیکھے گئے جو خواب سہانے کہاں گئے

بچپن سہیلیاں وہ ہمہ وقت کی ہنسی

عنبرؔ وہ زندگی کے خزانے کہاں گئے

(1164) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Jinko DhunDhta Hai Na-jaane Kahan Gae In Urdu By Famous Poet Ambareen Haseeb Ambar. Dil Jinko DhunDhta Hai Na-jaane Kahan Gae is written by Ambareen Haseeb Ambar. Enjoy reading Dil Jinko DhunDhta Hai Na-jaane Kahan Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ambareen Haseeb Ambar. Free Dowlonad Dil Jinko DhunDhta Hai Na-jaane Kahan Gae by Ambareen Haseeb Ambar in PDF.