اس نے جو غم کیے حوالے تھے

اس نے جو غم کیے حوالے تھے

ہم نے اک عمر وہ سنبھالے تھے

صحن دل میں تمہارے سب وعدے

میں نے بچوں کی طرح پالے تھے

آنکھ سے خود بہ خود نکل آئے

اشک ہم نے کہاں نکالے تھے

اک خوشی ایسے مسکرائی تھی

درد جیسے بچھڑنے والے تھے

اپنے ہاتھوں سے جو بنائے بت

ایک دن سارے توڑ ڈالے تھے

چار سو وحشتوں کا ڈیرا تھا

جان کے ہر کسی کو لالے تھے

اجنبی بن کے جو ملے تھے امینؔ

لوگ سب میرے دیکھے بھالے تھے

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usne Jo Gham Kiye Hawale The In Urdu By Famous Poet Ameen Adirai. Usne Jo Gham Kiye Hawale The is written by Ameen Adirai. Enjoy reading Usne Jo Gham Kiye Hawale The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameen Adirai. Free Dowlonad Usne Jo Gham Kiye Hawale The by Ameen Adirai in PDF.