زندگی ایک سزا ہو جیسے

زندگی ایک سزا ہو جیسے

کسی گنبد کی صدا ہو جیسے

رات کے پچھلے پہر دھیان ترا

کوئی سائے میں کھڑا ہو جیسے

آم کے پیڑ پہ کوئل کی صدا

تیرا اسلوب وفا ہو جیسے

یوں بھڑک اٹھے ہیں شعلے دل کے

اپنے دامن کی ہوا ہو جیسے

رہ گئے ہونٹ لرز کر اپنے

تیری ہر بات بجا ہو جیسے

دور تکتا رہا منزل کی طرف

رہرو آبلہ پا ہو جیسے

یوں ملا آج وہ راحتؔ ہم سے

ایک مدت سے خفا ہو جیسے

(698) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zindagi Ek Saza Ho Jaise In Urdu By Famous Poet Ameen Rahat Chugtai. Zindagi Ek Saza Ho Jaise is written by Ameen Rahat Chugtai. Enjoy reading Zindagi Ek Saza Ho Jaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameen Rahat Chugtai. Free Dowlonad Zindagi Ek Saza Ho Jaise by Ameen Rahat Chugtai in PDF.