دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

دل جدا مال جدا جان جدا لیتے ہیں

اپنے سب کام بگڑ کر وہ بنا لیتے ہیں

ہو ہی رہتا ہے کسی بت کا نظارہ تا شام

صبح کو اٹھ کے جو ہم نام خدا لیتے ہیں

مجلس وعظ میں جب بیٹھتے ہیں ہم میکش

دختر رز کو بھی پہلو میں بٹھا لیتے ہیں

ایسے بوسے کے عوض مانگتے ہیں دل کیا خوب

جی میں سوچیں تو وہ کیا دیتے ہیں کیا لیتے ہیں

اپنی محفل سے اٹھائے ہیں عبث ہم کو حضور

چپکے بیٹھے ہیں الگ آپ کا کیا لیتے ہیں

بت بھی کیا چیز ہیں اللہ سلامت رکھے

گالیاں دے کے غریبوں کی دعا لیتے ہیں

شاخ مرجاں میں جواہر نظر آتے ہیں امیرؔ

کبھی انگلی جو وہ دانتوں میں دبا لیتے ہیں

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain is written by Ameer Minai. Enjoy reading Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Dil Juda Mal Juda Jaan Juda Lete Hain by Ameer Minai in PDF.