ہنس کے فرماتے ہیں وہ دیکھ کے حالت میری

ہنس کے فرماتے ہیں وہ دیکھ کے حالت میری

کیوں تم آسان سمجھتے تھے محبت میری

بعد مرنے کے بھی چھوڑی نہ رفاقت میری

میری تربت سے لگی بیٹھی ہے حسرت میری

میں نے آغوش تصور میں بھی کھینچا تو کہا

پس گئی پس گئی بے درد نزاکت میری

آئینہ صبح شب وصل جو دیکھا تو کہا

دیکھ ظالم یہ تھی شام کو صورت میری

یار پہلو میں ہے تنہائی ہے کہہ دو نکلے

آج کیوں دل میں چھپی بیٹھی ہے حسرت میری

حسن اور عشق ہم آغوش نظر آ جاتے

تیری تصویر میں کھنچ جاتی جو حیرت میری

کس ڈھٹائی سے وہ دل چھین کے کہتے ہیں امیرؔ

وہ مرا گھر ہے رہے جس میں محبت میری

(900) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri is written by Ameer Minai. Enjoy reading Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Hans Ke Farmate Hain Wo Dekh Ke Haalat Meri by Ameer Minai in PDF.