ہم جو مست شراب ہوتے ہیں

ہم جو مست شراب ہوتے ہیں

ذرے سے آفتاب ہوتے ہیں

ہے خرابات صحبت واعظ

لوگ ناحق خراب ہوتے ہیں

کیا کہیں کیسے روز و شب ہم سے

عمل ناثواب ہوتے ہیں

بادشہ ہیں گدا، گدا سلطان

کچھ نئے انقلاب ہوتے ہیں

ہم جو کرتے ہیں مے کدے میں دعا

اہل مسجد کو خواب ہوتے ہیں

وہی رہ جاتے ہیں زبانوں پر

شعر جو انتخاب ہوتے ہیں

کہتے ہیں مست رند سودائی

خوب ہم کو خطاب ہوتے ہیں

آنسوؤں سے امیرؔ ہیں رسوا

ایسے لڑکے عذاب ہوتے ہیں

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Jo Mast-e-sharab Hote Hain In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Hum Jo Mast-e-sharab Hote Hain is written by Ameer Minai. Enjoy reading Hum Jo Mast-e-sharab Hote Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Hum Jo Mast-e-sharab Hote Hain by Ameer Minai in PDF.