قبلۂ دل کعبۂ جاں اور ہے

قبلۂ دل کعبۂ جاں اور ہے

سجدہ گاہ اہل عرفاں اور ہے

ہو کے خوش کٹواتے ہیں اپنے گلے

عاشقوں کی عید قرباں اور ہے

روز و شب یاں ایک سی ہے روشنی

دل کے داغوں کا چراغاں اور ہے

خال دکھلاتی ہے پھولوں کی بہار

بلبلو اپنا گلستاں اور ہے

قید میں آرام آزادی وبال

ہم گرفتاروں کا زنداں اور ہے

بحر الفت میں نہیں کشتی کا کام

نوح سے کہہ دو یہ طوفاں اور ہے

کس کو اندیشہ ہے برق و سیل سے

اپنا خرمن کا نگہباں اور ہے

درد وہ دل میں وہ سینہ پر ہے داغ

جس کا مرہم جس کا درماں اور ہے

کعبہ رو محراب ابرو اے امیرؔ

اپنی طاعت اپنا ایماں اور ہے

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qibla-e-dil Kaba-e-jaan Aur Hai In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Qibla-e-dil Kaba-e-jaan Aur Hai is written by Ameer Minai. Enjoy reading Qibla-e-dil Kaba-e-jaan Aur Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Qibla-e-dil Kaba-e-jaan Aur Hai by Ameer Minai in PDF.