مجھ کو خاموشیٔ حالات سے ڈر لگتا ہے

مجھ کو خاموشیٔ حالات سے ڈر لگتا ہے

یہ مجھے دور سیاست کا اثر لگتا ہے

بے عمل میں تھا مگر رب نے مجھے بخش دیا

یہ مری ماں کی دعاؤں کا اثر لگتا ہے

جب سے وہ دور ہوا ہے مری ان آنکھوں سے

دل مرا دل نہیں اجڑا سا نگر لگتا ہے

جب سے دیکھا ہے تجھے کھویا ہوا رہتا ہوں

یہ تری شوخ نگاہوں کا اثر لگتا ہے

ہر طرف درد ہے تاریکی اداسی ہے بہت

کس قدر سخت یہ سانسوں کا سفر لگتا ہے

''ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں''

یہ مجھے میرے گناہوں کا اثر لگتا ہے

ایک نقش ایسا بنایا ہے تری یادوں نے

ذہن سے روح تلک تیرا ہی گھر لگتا ہے

(1063) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhko KHamoshi-e-haalat Se Dar Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Amir Riyaz. Mujhko KHamoshi-e-haalat Se Dar Lagta Hai is written by Amir Riyaz. Enjoy reading Mujhko KHamoshi-e-haalat Se Dar Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amir Riyaz. Free Dowlonad Mujhko KHamoshi-e-haalat Se Dar Lagta Hai by Amir Riyaz in PDF.