بھیڑ میں اک اجنبی کا سامنا اچھا لگا

بھیڑ میں اک اجنبی کا سامنا اچھا لگا

سب سے چھپ کر وہ کسی کا دیکھنا اچھا لگا

سرمئی آنکھوں کے نیچے پھول سے کھلنے لگے

کہتے کہتے کچھ کسی کا سوچنا اچھا لگا

بات تو کچھ بھی نہیں تھیں لیکن اس کا ایک دم

ہاتھ کو ہونٹوں پہ رکھ کر روکنا اچھا لگا

چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہت

زیر لب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا

دل میں کتنے عہد باندھے تھے بھلانے کے اسے

وہ ملا تو سب ارادے توڑنا اچھا لگا

بے ارادہ لمس کی وہ سنسنی پیاری لگی

کم توجہ آنکھ کا وہ دیکھنا اچھا لگا

نیم شب کی خاموشی میں بھیگتی سڑکوں پہ کل

تیری یادوں کے جلو میں گھومنا اچھا لگا

اس عدوئے جاں کو امجدؔ میں برا کیسے کہوں

جب بھی آیا سامنے وہ بے وفا اچھا لگا

(1643) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BhiD Mein Ek Ajnabi Ka Samna Achchha Laga In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. BhiD Mein Ek Ajnabi Ka Samna Achchha Laga is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading BhiD Mein Ek Ajnabi Ka Samna Achchha Laga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad BhiD Mein Ek Ajnabi Ka Samna Achchha Laga by Amjad Islam Amjad in PDF.