پہلے ہماری آنکھ میں بینائی آئی تھی

پہلے ہماری آنکھ میں بینائی آئی تھی

پھر اس کے بعد قوت گویائی آئی تھی

میں اپنی خستگی سے ہوا اور پائیدار

میری تھکن سے مجھ میں توانائی آئی تھی

دل آج شام سے ہی اسے ڈھونڈنے لگا

کل جس کے بعد کمرے میں تنہائی آئی تھی

وہ کس کی نغمگی تھی جو داروں سروں میں تھی

رنگوں میں کس کے رنگ سے رعنائی آئی تھی

پھر یوں ہوا کہ اس کو تمنائی کر لیا

میری طرف جو چشم تماشائی آئی تھی

(1785) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pahle Hamari Aankh Mein Binai Aai Thi In Urdu By Famous Poet Ammar Iqbal. Pahle Hamari Aankh Mein Binai Aai Thi is written by Ammar Iqbal. Enjoy reading Pahle Hamari Aankh Mein Binai Aai Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ammar Iqbal. Free Dowlonad Pahle Hamari Aankh Mein Binai Aai Thi by Ammar Iqbal in PDF.