یونہی بے بال و پر کھڑے ہوئے ہیں

یونہی بے بال و پر کھڑے ہوئے ہیں

ہم قفس توڑ کر کھڑے ہوئے ہیں

دشت گزرا ہے میرے کمرے سے

اور دیوار و در کھڑے ہوئے ہیں

خود ہی جانے لگے تھے اور خود ہی

راستہ روک کر کھڑے ہوئے ہیں

اور کتنی گھماؤ گے دنیا

ہم تو سر تھام کر کھڑے ہوئے ہیں

برگزیدہ بزرگ نیم کے پیڑ

تھک گئے ہیں مگر کھڑے ہوئے ہیں

مدتوں سے ہزار ہا عالم

ایک امید پر کھڑے ہوئے ہیں

(2156) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yunhi Be-baal-o-par KhaDe Hue Hain In Urdu By Famous Poet Ammar Iqbal. Yunhi Be-baal-o-par KhaDe Hue Hain is written by Ammar Iqbal. Enjoy reading Yunhi Be-baal-o-par KhaDe Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ammar Iqbal. Free Dowlonad Yunhi Be-baal-o-par KhaDe Hue Hain by Ammar Iqbal in PDF.