اپنی جیب تھی خالی خالی کرتے کیا

اپنی جیب تھی خالی خالی کرتے کیا

خوش پوشی کی لاج نبھا لی کرتے کیا

کرنا تھا کچھ کام جناب عالی کو

ہم ٹھہرے رتبوں سے خالی کرتے کیا

خود کو سمجھا سب سے بڑھ کر کار گزار

تھی یہ اپنی خام خیالی کرتے کیا

تم تو سایہ دار شجر تھے بانٹتے چھاؤں

ہم ٹھہرے اک سوکھی ڈالی کرتے کیا

ذرہ ہو کر جان لیا خود کو خورشید

کرنوں سے تھا دامن خالی کرتے کیا

باہر جھوم رہا تھا موسم پھولوں کا

اندر روٹھی تھی ہریالی کرتے کیا

گھر کے اثاثوں کا مالک تھا ساہوکار

اپنے گھر کی ہم رکھوالی کرتے کیا

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Jeb Thi Khaali Khaali Karte Kya In Urdu By Famous Poet Anjum Azimabadi. Apni Jeb Thi Khaali Khaali Karte Kya is written by Anjum Azimabadi. Enjoy reading Apni Jeb Thi Khaali Khaali Karte Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Azimabadi. Free Dowlonad Apni Jeb Thi Khaali Khaali Karte Kya by Anjum Azimabadi in PDF.