جان سے کیسے جایا جاتا ہے

جان سے کیسے جایا جاتا ہے

یہ ہنر کیا سکھایا جاتا ہے

بول کر بولیاں پرندوں کی

ان کو گھیرے میں لایا جاتا ہے

بعض وعدے کیے نہیں جاتے

پھر بھی ان کو نبھایا جاتا ہے

میں نہ جاؤں کہیں تو پھر دیکھوں

کس طرح میرا سایا جاتا ہے

صبح کے بعد بھی جو روشن ہوں

ان دیوں کو بجھایا جاتا ہے

(738) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Jaan Se Kaise Jaya Jata Hai In Urdu By Famous Poet Anjum Khayali. Jaan Se Kaise Jaya Jata Hai is written by Anjum Khayali. Enjoy reading Jaan Se Kaise Jaya Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Khayali. Free Dowlonad Jaan Se Kaise Jaya Jata Hai by Anjum Khayali in PDF.