کانٹوں میں جو پھول کھلا ہے

کانٹوں میں جو پھول کھلا ہے

جب دیکھو ہنستا رہتا ہے

ڈالی پر اک پیلا پتہ

جانے کیا گنتا رہتا ہے

سنتے ہیں اک ہوا کا جھونکا

اک خوشبو کو لے بھاگا ہے

بہتے پانی پر دیوانا

کس کو خط لکھتا رہتا ہے

سونے چاندی کی جگ مگ نے

سب کو اندھا کر رکھا ہے

اک چڑیا کے آ جانے سے

سارہ گھر آنگن چہکا ہے

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KanTon Mein Jo Phul Khila Hai In Urdu By Famous Poet Anjum Ludhianvi. KanTon Mein Jo Phul Khila Hai is written by Anjum Ludhianvi. Enjoy reading KanTon Mein Jo Phul Khila Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Ludhianvi. Free Dowlonad KanTon Mein Jo Phul Khila Hai by Anjum Ludhianvi in PDF.