دیوار پہ رکھا تو ستارے سے اٹھایا

دیوار پہ رکھا تو ستارے سے اٹھایا

دل بجھنے لگا تھا سو نظارے سے اٹھایا

بے جان پڑا دیکھتا رہتا تھا میں اس کو

اک روز مجھے اس نے اشارے سے اٹھایا

اک لہر مجھے کھینچ کے لے آئی بھنور میں

وہ لہر جسے میں نے کنارے سے اٹھایا

گھر میں کہیں گنجائش در ہی نہیں رکھی

بنیاد کو کس شک کے سہارے سے اٹھایا

اک میں ہی تھا اے جنس محبت تجھے ارزاں

اور میں نے بھی اب ہاتھ خسارے سے اٹھایا

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diwar Pe Rakkha To Sitare Se UThaya In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Diwar Pe Rakkha To Sitare Se UThaya is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Diwar Pe Rakkha To Sitare Se UThaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Diwar Pe Rakkha To Sitare Se UThaya by Anjum Saleemi in PDF.