سرگوشی

رات پر نگاہ رہے!

یہ ہمارے سائے چرانے آئی ہے

مگر چراغ کی لو کس خوف سے کانپ رہی ہے؟

آؤ اسے اپنے لمس کا حوصلہ دیں

ورنہ بدن تو ہمارے لمس باسی کر دیتے ہیں

اوں ہوں

کپڑے نہیں، بدن اتار کر آؤ

دیکھوں تو

میری روح پر تمہارا بدن پورا بھی آتا ہے؟

(818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sargoshi In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Sargoshi is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Sargoshi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Sargoshi by Anjum Saleemi in PDF.