سارہ شگفتہ

کبھی خدا سے مل کر

انسان سے ملنا

خدا کا مکر ہے انسان!

میرے تو سارے ثواب

انگلیوں کی پوروں سے جھڑ گئے

اور گناہ ہیں کہ سینے میں دھڑکتے چلے جاتے ہیں

تھوڑا صبر چکھو!

لذت پکی پکائی روٹی نہیں

جسے چنگیر میں رکھ کر تمہیں پروس دوں!

تم تو سرما کے لحاف میں بھی ٹھنڈے پڑ رہے ہو!!

دانتوں کو پسینہ تو آنے دو

کہ زبان بدن کا نمک چرا سکے

مٹی سے پیاس نہیں بجھی

مجھے ابھی اور کھودو

کھودتے رہو کہ پانی کا ذائقہ ابھی

بہت پاتال میں ہے!

(1065) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sara Shagufta In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Sara Shagufta is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Sara Shagufta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Sara Shagufta by Anjum Saleemi in PDF.