بس ایک جسم ایک ہی قد میں پڑا رہوں

بس ایک جسم ایک ہی قد میں پڑا رہوں

بے حد ہوں میں تو کیوں کسی حد میں پڑا رہوں

صبح ازل ہے کب سے مرے انتظار میں

جی چاہتا ہے طاق ابد میں پڑا رہوں

اک روز تنگ آ کے مجھے سوچنا پڑا

کب تک میں اپنی صحبت بد میں پڑا رہوں

آگے نکلتا جاتا ہوں میں اپنے آپ سے

اب در گزر کروں کہ حسد میں پڑا رہوں

بے سود ہو گیا ہوں تو حاصل کہاں گیا

اے اصل زر میں کون سی مد میں پڑا رہوں

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bas Ek Jism Ek Hi Qad Mein PaDa Rahun In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Bas Ek Jism Ek Hi Qad Mein PaDa Rahun is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Bas Ek Jism Ek Hi Qad Mein PaDa Rahun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Bas Ek Jism Ek Hi Qad Mein PaDa Rahun by Anjum Saleemi in PDF.