ہوا کا تخت بچھاتا ہوں رقص کرتا ہوں

ہوا کا تخت بچھاتا ہوں رقص کرتا ہوں

بدن چراغ بناتا ہوں رقص کرتا ہوں

میں بیٹھ جاتا ہوں تکیہ لگا کے باطن میں

خود اپنی بزم سجاتا ہوں رقص کرتا ہوں

زمین ہانپنے لگتی ہے اک جگہ رک کر

میں اس کا ہاتھ بٹاتا ہوں رقص کرتا ہوں

مرا سرور مجھے کھینچتا ہے اپنی طرف

میں اپنے آپ میں آتا ہوں رقص کرتا ہوں

میں جانتا ہوں مجھے کیسے شانت ہونا ہے

کہو تو ہو کے دکھاتا ہوں رقص کرتا ہوں

مری مثال دھواں ہے بجھے چراغوں کا

جب اپنا سوگ مناتا ہوں رقص کرتا ہوں

عجیب لہر سی انجمؔ مرے خمیر میں ہے

جسے وجود میں لاتا ہوں رقص کرتا ہوں

(780) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Ka TaKHt Bichhata Hun Raqs Karta Hun In Urdu By Famous Poet Anjum Saleemi. Hawa Ka TaKHt Bichhata Hun Raqs Karta Hun is written by Anjum Saleemi. Enjoy reading Hawa Ka TaKHt Bichhata Hun Raqs Karta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anjum Saleemi. Free Dowlonad Hawa Ka TaKHt Bichhata Hun Raqs Karta Hun by Anjum Saleemi in PDF.