آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے

آج مجھے کچھ لوگ ملے ہیں پاگل سے

شہر میں وحشی در آئے کیا جنگل سے

سارے مسائل لا ینحل سے لگتے ہیں

نکلوں کیسے سوچ کی گہری دلدل سے

برف نما سی تاروں کی چنچل کرنیں

چھن کر نکلیں رات کے کالے آنچل سے

ذہن سے یوں ہے فکر و نظر کا اب رشتہ

پنگھٹ کو اک ربط ہو جیسے چھاگل سے

یاد کی خوشبو دل کے نگر میں پھیلے گی

غم کے سائے لگتے ہیں اب شیتل سے

جسم و جاں پر سناٹوں کا پہرہ ہو

باز آیا میں اب دنیا کی ہلچل سے

تنہائی کا زہر بھلا کیا پھیلے گا

چھائے ہو تم احساس پہ میرے بادل سے

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se In Urdu By Famous Poet Anwar Minai. Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se is written by Anwar Minai. Enjoy reading Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Minai. Free Dowlonad Aaj Mujhe Kuchh Log Mile Hain Pagal Se by Anwar Minai in PDF.