خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا

خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا

شب کی اک ایک اذیت سے گزرنا ہوگا

وہ ہمارے ہی رگ و پے میں نہاں رہتا ہے

اس کی تصدیق تو اک دن ہمیں کرنا ہوگا

اپنے خاکستر تن کو لئے کوچہ کوچہ

کیا ہواؤں کی طرح مجھ کو گزرنا ہوگا

ہمیں احباب کی بے لوث رفاقت کے سبب

وقت آئے گا تو بے موت بھی مرنا ہوگا

ہوں گے صحراؤں کے سناٹے نظر کی حد میں

کوئی وادی نہ کوئی خواب نہ جھرنا ہوگا

آئنہ آئنہ خود ساری دشائیں ہوں گی

عکس در عکس مگر ہم کو ابھرنا ہوگا

چیختے خوابوں کی تعبیر یہی کہتی ہے

ہوگی ہڑتال کہیں تو کہیں دھرنا ہوگا

(881) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwab Bikhrenge To Hum Ko Bhi Bikharna Hoga In Urdu By Famous Poet Anwar Minai. KHwab Bikhrenge To Hum Ko Bhi Bikharna Hoga is written by Anwar Minai. Enjoy reading KHwab Bikhrenge To Hum Ko Bhi Bikharna Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Minai. Free Dowlonad KHwab Bikhrenge To Hum Ko Bhi Bikharna Hoga by Anwar Minai in PDF.