آرزو نے جس کی پوروں تک تھا سہلایا مجھے

آرزو نے جس کی پوروں تک تھا سہلایا مجھے

خاک آخر کر گیا اس چاند کا سایہ مجھے

گھپ اندھیرے میں بھی اس کا جسم تھا چاندی کا شہر

چاند جب نکلا تو وہ سونا نظر آیا مجھے

آنکھ پر تنکوں کی چلمن ہونٹ پر لوہے کا قفل

اے دل بے خانماں کس گھر میں لے آیا مجھے

کس قدر تھا مطمئن میں پیڑ کے سائے تلے

چاندنی مجھ پر چھڑک کر تو نے بہکایا مجھے

میں بساط گل کو ترسا عمر بھر انورؔ سدید

آج پھولوں پر لٹا کر کیوں ہے تڑپایا مجھے

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aarzu Ne Jis Ki Poron Tak Tha Sahlaya Mujhe In Urdu By Famous Poet Anwar Sadeed. Aarzu Ne Jis Ki Poron Tak Tha Sahlaya Mujhe is written by Anwar Sadeed. Enjoy reading Aarzu Ne Jis Ki Poron Tak Tha Sahlaya Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sadeed. Free Dowlonad Aarzu Ne Jis Ki Poron Tak Tha Sahlaya Mujhe by Anwar Sadeed in PDF.