آرزو تھی یہ بکھیریں اپنی کرنیں صبح تک

آرزو تھی یہ بکھیریں اپنی کرنیں صبح تک

روتے روتے بجھ گئی ہیں ساری شمعیں صبح تک

شب کی مٹھی میں پرندوں کی طرح وہ سو گئیں

ہو گئیں زندہ ہتھیلی پر لکیریں صبح تک

وقت کی گزری عبارت کی تلاوت کے لیے

رات کی تنہائیوں میں آؤ گھومیں صبح تک

دن کا سورج ان پہ لکھے گا انوکھے تبصرے

ہم نے جو تالیف کیں دل پر کتابیں صبح تک

زندگی کے راستوں میں جو کہیں گم ہو گئے

ڈھونڈتی اب ان کو ہیں خوابوں میں آنکھیں صبح تک

آشیانوں میں نہ جب لوٹے پرندے تو سدیدؔ

دور تک تکتی رہیں شاخوں میں آنکھیں صبح تک

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aarzu Thi Ye Bikheren Apni Kirnen Subh Tak In Urdu By Famous Poet Anwar Sadeed. Aarzu Thi Ye Bikheren Apni Kirnen Subh Tak is written by Anwar Sadeed. Enjoy reading Aarzu Thi Ye Bikheren Apni Kirnen Subh Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sadeed. Free Dowlonad Aarzu Thi Ye Bikheren Apni Kirnen Subh Tak by Anwar Sadeed in PDF.