دیوار پر لکھا نہ پڑھو اور خوش رہو

دیوار پر لکھا نہ پڑھو اور خوش رہو

کہتا ہے جو گجر نہ سنو اور خوش رہو

اپنائیت کا خواب تو دیکھو تمام عمر

بیگانگی کا زہر پیو اور خوش رہو

کانٹے جو دوستوں نے بکھیرے ہیں راہ میں

پلکوں سے اپنی آپ چنو اور خوش رہو

باتیں تمام ان کی سنو گوش ہوش سے

اپنی طرف سے کچھ نہ کہو اور خوش رہو

وہ کج ادا ہیں گر تو نہ شکوہ کرو کبھی

بہتر ہے زہر عشق پیو اور خوش رہو

شکوہ کیا زمانے کا تو اس نے یہ کہا

جس حال میں ہو زندہ رہو اور خوش رہو

انورؔ سدید حال اگر مہرباں نہیں

ماضی کو اپنے یاد کرو اور خوش رہو

(1163) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diwar Par Likha Na PaDho Aur KHush Raho In Urdu By Famous Poet Anwar Sadeed. Diwar Par Likha Na PaDho Aur KHush Raho is written by Anwar Sadeed. Enjoy reading Diwar Par Likha Na PaDho Aur KHush Raho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Sadeed. Free Dowlonad Diwar Par Likha Na PaDho Aur KHush Raho by Anwar Sadeed in PDF.