عبور کر نہ سکے ہم حدیں ہی ایسی تھیں

عبور کر نہ سکے ہم حدیں ہی ایسی تھیں

قدم قدم پہ یہاں مشکلیں ہی ایسی تھیں

وہ مجھ سے روٹھ نہ جاتی تو اور کیا کرتی

مری خطائیں مری لغزشیں ہی ایسی تھیں

کہیں دکھائی دئے ایک دوسرے کو ہم

تو منہ بگاڑ لیے رنجشیں ہی ایسی تھیں

بہت ارادہ کیا کوئی کام کرنے کا

مگر عمل نہ ہوا الجھنیں ہی ایسی تھیں

بتوں کے سامنے اپنی زبان کیا کھلتی

خدا معاف کرے خواہشیں ہی ایسی تھیں

(930) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ubur Kar Na Sake Hum Haden Hi Aisi Thin In Urdu By Famous Poet Anwar Shuoor. Ubur Kar Na Sake Hum Haden Hi Aisi Thin is written by Anwar Shuoor. Enjoy reading Ubur Kar Na Sake Hum Haden Hi Aisi Thin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Shuoor. Free Dowlonad Ubur Kar Na Sake Hum Haden Hi Aisi Thin by Anwar Shuoor in PDF.