ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے

ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے

اور پھر ہو گئی بالا و بلند آنکھوں سے

کوئی زنجیر نہیں تار نظر سے مضبوط

ہم نے اس چاند پہ ڈالی ہے کمند آنکھوں سے

ٹھہر سکتی ہے کہاں اس رخ تاباں پہ نظر

دیکھ سکتا ہے اسے آدمی بند آنکھوں سے

ہم اٹھاتے ہیں مزہ تلخی و شیرینی کا

مے پیالے سے پلاتا ہے وہ قند آنکھوں سے

بات کرتے ہو تو ہوتا ہے زباں سے صدمہ

دیکھتے ہو تو پہنچتا ہے گزند آنکھوں سے

ہر ملاقات میں ہوتی ہیں ہمارے مابین

چند باتیں لب گفتار سے چند آنکھوں سے

عشق میں حوصلہ مندی بھی ضروری ہے شعورؔ

دیکھیے اس کی طرف حوصلہ مند آنکھوں سے

(1004) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Unki Surat Hamein Aai Thi Pasand Aankhon Se In Urdu By Famous Poet Anwar Shuoor. Unki Surat Hamein Aai Thi Pasand Aankhon Se is written by Anwar Shuoor. Enjoy reading Unki Surat Hamein Aai Thi Pasand Aankhon Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Shuoor. Free Dowlonad Unki Surat Hamein Aai Thi Pasand Aankhon Se by Anwar Shuoor in PDF.