عذاب ہم سفری سے گریز تھا مجھ کو

عذاب ہم سفری سے گریز تھا مجھ کو

پکارتا رہا اک ایک قافلا مجھ کو

میں اپنی لوٹتی آواز کے حصار میں تھا

وہ لمحہ جب تری آواز نے چھوا مجھ کو

یہ کس نے چھین لیے مجھ سے خوشبوؤں کے مکاں

یہ کون دشت کی دیوار کر گیا مجھ کو

اجالتی نہیں اب مجھ کو کوئی تاریکی

سنوارتا نہیں اب کوئی حادثہ مجھ کو

بجھا بجھا سر محراب دور بیٹھا تھا

کوئی چراغ سمجھ کر جلا گیا مجھ کو

میں کیسے اپنے بکھرنے کا تجھ کو دوں الزام

زمانا خود ہی بکھرتا ہوا ملا مجھ کو

(593) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Azab-e-ham-safari Se Gurez Tha Mujhko In Urdu By Famous Poet Anwar Siddiqui. Azab-e-ham-safari Se Gurez Tha Mujhko is written by Anwar Siddiqui. Enjoy reading Azab-e-ham-safari Se Gurez Tha Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Siddiqui. Free Dowlonad Azab-e-ham-safari Se Gurez Tha Mujhko by Anwar Siddiqui in PDF.