ڈبوئے دیتا ہے خود آگہی کا بار مجھے

ڈبوئے دیتا ہے خود آگہی کا بار مجھے

میں ڈھلتا نشہ ہوں موج طرب ابھار مجھے

اے روح عصر میں تیرا ہوں تیرا حصہ ہوں

خود اپنا خواب سمجھ کر ذرا سنوار مجھے

بکھر کے سب میں عبث انتظار ہے اپنا

جلا کے خاک کر اے شمع انتظار مجھے

صدائے رفتہ سہی لوٹ کر میں آؤں گا

فراز خواب سے اے زندگی پکار مجھے

عذاب یہ ہے کہ مجھے جیسے پھول اور بھی ہیں

صلیب شاخ سے دست خزاں اتار مجھے

غریب شہر نوا ہی سہی مگر یارو

بہت ہے اپنی ہی آواز کا دیار مجھے

(702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duboe Deta Hai KHud-agahi Ka Bar Mujhe In Urdu By Famous Poet Anwar Siddiqui. Duboe Deta Hai KHud-agahi Ka Bar Mujhe is written by Anwar Siddiqui. Enjoy reading Duboe Deta Hai KHud-agahi Ka Bar Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anwar Siddiqui. Free Dowlonad Duboe Deta Hai KHud-agahi Ka Bar Mujhe by Anwar Siddiqui in PDF.