پھیلی ہے دھوپ جذبۂ اسفار دیکھ کر

پھیلی ہے دھوپ جذبۂ اسفار دیکھ کر

ہرگز ٹھہر نہ سایۂ اشجار دیکھ کر

چل آ وہیں چلیں کہ جہاں شور و شر نہ ہو

تنگ آ گیا ہوں گرمئ بازار دیکھ کر

افواہ وہ اڑی تھی کہ میں کل بہت ہنسا

روتا ہوں آج صبح کا اخبار دیکھ کر

ایسا نہ ہو کہ قوم کا بیڑا ہی غرق ہو

تقریر جھاڑ قوم کے معمار دیکھ کر

جامدؔ مرا وجود ہے ملبہ بنا ہوا

اک خوف سر اٹھاتا ہے دیوار دیکھ کر

(686) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phaili Hai Dhup Jazba-e-isfar Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Aqeel Jamid. Phaili Hai Dhup Jazba-e-isfar Dekh Kar is written by Aqeel Jamid. Enjoy reading Phaili Hai Dhup Jazba-e-isfar Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aqeel Jamid. Free Dowlonad Phaili Hai Dhup Jazba-e-isfar Dekh Kar by Aqeel Jamid in PDF.