میں جس کو راہ دکھاؤں وہی ہٹائے مجھے

میں جس کو راہ دکھاؤں وہی ہٹائے مجھے

میں نقش پا ہوں کوئی خاک سے اٹھائے مجھے

مہک اٹھے گی فضا میرے تن کی خوشبو سے

میں عود ہوں کبھی آ کر کوئی جلائے مجھے

چراغ ہوں تو فقط طاق کیوں مقدر ہو

کوئی زمانے کے دریا میں بھی بہائے مجھے

میں مشت خاک ہوں صحرا مری تمنا ہے

ہوائے تیز کسی طور سے اڑائے مجھے

اگر مرا ہے تو اترے کبھی مرے گھر میں

وہ چاند بن کے نہ یوں دور سے لبھائے مجھے

وہ آئینے کی طرح میرے سامنے آئے

مجھے نہیں تو مرا عکس ہی دکھائے مجھے

امنڈتی یادوں کے آشوب سے میں واقف ہوں

خدا کرے کسی صورت وہ بھول جائے مجھے

وفا نگاہ کی طالب ہے امتحاں کی نہیں

وہ میری روح میں جھانکے نہ آزمائے مجھے

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Jis Ko Rah Dikhaun Wahi HaTae Mujhe In Urdu By Famous Poet Arif Abdul Mateen. Main Jis Ko Rah Dikhaun Wahi HaTae Mujhe is written by Arif Abdul Mateen. Enjoy reading Main Jis Ko Rah Dikhaun Wahi HaTae Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Abdul Mateen. Free Dowlonad Main Jis Ko Rah Dikhaun Wahi HaTae Mujhe by Arif Abdul Mateen in PDF.