فصیل ذات سے باہر بھی دیکھنا ہے مجھے

فصیل ذات سے باہر بھی دیکھنا ہے مجھے

شکست خواب کا منظر بھی دیکھنا ہے مجھے

ابھی تو میں نے فقط بارشوں کو جھیلا ہے

اب اس کے بعد سمندر بھی دیکھنا ہے مجھے

بنا رہا ہوں ابھی گھر کو آئنہ خانہ

پھر اپنے ہاتھ میں پتھر بھی دیکھنا ہے مجھے

سپاہ کار جہاں سے نمٹ چکا ہوں مگر

تمہاری یاد کا لشکر بھی دیکھنا ہے مجھے

ابھی تو غم کو سخن کرنا سہل ہے عارفؔ

مقام عجز سخنور بھی دیکھنا ہے مجھے

(844) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasil-e-zat Se Bahar Bhi Dekhna Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Arif Imam. Fasil-e-zat Se Bahar Bhi Dekhna Hai Mujhe is written by Arif Imam. Enjoy reading Fasil-e-zat Se Bahar Bhi Dekhna Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Imam. Free Dowlonad Fasil-e-zat Se Bahar Bhi Dekhna Hai Mujhe by Arif Imam in PDF.