زخم سب اس کو دکھا کر رقص کر

زخم سب اس کو دکھا کر رقص کر

ایڑیوں تک خوں بہا کر رقص کر

جامۂ خاکی پہ مشت خاک ڈال

خود کو مٹی میں ملا کر رقص کر

اس عبادت کی نہیں کوئی قضا

سر کو سجدے سے اٹھا کر رقص کر

دور ہٹ جا سایۂ محراب سے

دھوپ میں خود کو جلا کر رقص کر

بھول جا سب کچھ مگر تصویر یار

اپنے سینے سے لگا کر رقص کر

توڑ دے سب حلقۂ بود و نبود

زلف کے حلقے میں جا کر رقص کر

اس کی چشم مست کو نظروں میں رکھ

اک ذرا مستی میں آ کر رقص کر

اپنے ہی پیروں سے اپنا آپ روند

اپنی ہستی کو مٹا کر رقص کر

اس کے دروازے پہ جا کر دف بجا

اس کو کھڑکی میں بلا کر رقص کر

(1046) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ZaKHm Sab Usko Dikha Kar Raqs Kar In Urdu By Famous Poet Arif Imam. ZaKHm Sab Usko Dikha Kar Raqs Kar is written by Arif Imam. Enjoy reading ZaKHm Sab Usko Dikha Kar Raqs Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Imam. Free Dowlonad ZaKHm Sab Usko Dikha Kar Raqs Kar by Arif Imam in PDF.