گھر سے چیخیں اٹھ رہی تھیں اور میں جاگا نہ تھا

گھر سے چیخیں اٹھ رہی تھیں اور میں جاگا نہ تھا

اتنی گہری نیند تو پہلے کبھی سویا نہ تھا

نشۂ آوارگی جب کم ہوا تو یہ کھلا

کوئی بھی رستہ مرے گھر کی طرف جاتا نہ تھا

کیا گلہ اک دوسرے سے بے وفائی کا کریں

ہم نے ہی اک دوسرے کو ٹھیک سے سمجھا نہ تھا

گل نہ تھے جس میں وہ گلشن بھی تھا جنگل کی طرح

گھر وہ قبرستان تھا جس میں کوئی بچہ نہ تھا

آسماں پر تھا خدا تنہا مگر عارف شفیقؔ

اس زمیں پر کوئی بھی میری طرح تنہا نہ تھا

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se ChiKHen UTh Rahi Thin Aur Main Jaga Na Tha In Urdu By Famous Poet Arif Shafiq. Ghar Se ChiKHen UTh Rahi Thin Aur Main Jaga Na Tha is written by Arif Shafiq. Enjoy reading Ghar Se ChiKHen UTh Rahi Thin Aur Main Jaga Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Shafiq. Free Dowlonad Ghar Se ChiKHen UTh Rahi Thin Aur Main Jaga Na Tha by Arif Shafiq in PDF.