تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا

تو زمیں پر ہے کہکشاں جیسا

میں کسی قبر کے نشاں جیسا

میں نے ہر حال میں کیا ہے شکر

اس نے رکھا مجھے جہاں جیسا

ہو گئی وہ بہن بھی اب رخصت

پیار جس نے دیا تھا ماں جیسا

فاصلہ کیوں دلوں میں آیا ہے

گھر کے آنگن کے درمیاں جیسا

میرے دل کو ملا نہ لفظ کوئی

میرے اشکوں کے ترجماں جیسا

میرے اک شعر میں سمایا ہے

کرب صدیوں کی داستاں جیسا

شہر میں ایک مجھ کو دکھلا دو

تم مرے گاؤں کے جواں جیسا

جھیل سی ان اداس آنکھوں میں

عکس تھا نیلے آسماں جیسا

مجھ کو ویسا خدا ملا بالکل

میں نے عارفؔ کیا گماں جیسا

(908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa In Urdu By Famous Poet Arif Shafiq. Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa is written by Arif Shafiq. Enjoy reading Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arif Shafiq. Free Dowlonad Tu Zamin Par Hai Kahkashan Jaisa by Arif Shafiq in PDF.