یہ دن

یہی دن تو ازل سے میری قسمت تھا

مگر آنکھوں میں صحرا نے بھری وہ ریت

سب تاریک لگتا تھا

میں کتنے ہی سرابوں اور عذابوں سے تھی گزری

خشک ہونٹوں پر دعائیں بھی نہیں تھیں

ابھی تو آسماں دیکھا تھا میں نے

نشاں تک بھی نہیں تھا بادلوں کا

عجب دن ہے

سر صحرا ہے وہ جل تھل

کہ ہم یوں

بھیگتے چھینٹے اڑاتے

مسکراتے منظروں کے آئینے میں

دیکھتے ہیں عکس

جو آنکھوں میں کھلتے ہیں!

رگوں میں ساعتوں کی

ایک سرشاری سمائی ہے

یہی اک دن تو میری زندگی بھر کی کمائی ہے

اسی کی کوکھ سے ابھریں گے

صد ہا مسکراتے دن

بھلا بیٹھے وہ سال و سن

کہ جب اس زندگی کو ایک پل فرصت نہیں تھی

آ کے مل لیتی

یہ دیکھو! زندگی نے آج خود آ کے پکارا ہے

یقیں ہے

اب سے ہر لمحہ ہمارا ہے!

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Din In Urdu By Famous Poet Arifa Shahzad. Ye Din is written by Arifa Shahzad. Enjoy reading Ye Din Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arifa Shahzad. Free Dowlonad Ye Din by Arifa Shahzad in PDF.