عذاب بے دلئ جان مبتلا نہ گیا

عذاب بے دلئ جان مبتلا نہ گیا

جو سر پہ بار تھا اندیشۂ سزا نہ گیا

خموش ہم بھی نہیں تھے حضور یار مگر

جو کہنا چاہتے تھے بس وہی کہا نہ گیا

پلٹ کے دیکھنے کی اب تو آرزو بھی نہیں

تھی عاشقی ہمیں جب خوب، وہ زمانہ گیا

رہے مصر کہ اٹھا دیں وہ انجمن سے ہمیں

ہم اٹھنا چاہتے بھی تھے مگر اٹھا نہ گیا

ہمارے نام سے جب ذکر بے وفائی چلا

جنوں میں بول پڑے ہم سے بھی رہا نہ گیا

ہمارا قصۂ غم بیچ میں وہ چھوڑ اٹھے

انہی کی ضد تھی مگر ان ہی سے سنا نہ گیا

زمانے بھر نے کہا عرشؔ جو، خوشی سے سہا

پر ایک لفظ جو اس نے کہا سہا نہ گیا

(1559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Azab-e-be-dili-e-jaan-e-mubtala Na Gaya In Urdu By Famous Poet Arsh Siddiqui. Azab-e-be-dili-e-jaan-e-mubtala Na Gaya is written by Arsh Siddiqui. Enjoy reading Azab-e-be-dili-e-jaan-e-mubtala Na Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arsh Siddiqui. Free Dowlonad Azab-e-be-dili-e-jaan-e-mubtala Na Gaya by Arsh Siddiqui in PDF.