عشق مرہون حکایات و گماں بھی ہوگا

عشق مرہون حکایات و گماں بھی ہوگا

واقعہ ہے تو کسی طور بیاں بھی ہوگا

دل عطیہ کہیں کرتا تو پریشاں ہوگا

خیر و خوبی سے ہی ہوگا وہ جہاں بھی ہوگا

ایک دن دیکھنا رک جائیں گے دریا سارے

ایک دن دیکھنا یہ دشت رواں بھی ہوگا

آپ دنیا کو محبت کی دوا بیچتے ہیں

آپ کے پاس علاج غم جاں بھی ہوگا

ایک دن آ ہی ملیں گے مرے بچھڑے ہوئے لوگ

ختم اک روز تو یہ کار جہاں بھی ہوگا

دل بھی ویسا ہی ہے کیفیت جاں ہے جیسی

حال بدلا تو یہی رقص کناں بھی ہوگا

شدت ہجر ہے محسوس تو ہوگی ارشدؔ

بوجھ سینے پہ اگر ہے تو گراں بھی ہوگا

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Marhun-e-hikayat-o-guman Bhi Hoga In Urdu By Famous Poet Arshad Abdul Hamid. Ishq Marhun-e-hikayat-o-guman Bhi Hoga is written by Arshad Abdul Hamid. Enjoy reading Ishq Marhun-e-hikayat-o-guman Bhi Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Abdul Hamid. Free Dowlonad Ishq Marhun-e-hikayat-o-guman Bhi Hoga by Arshad Abdul Hamid in PDF.