پرتو پڑا جو عارض گلگون یار کا

پرتو پڑا جو عارض گلگون یار کا

اٹھا تنور لالہ سے طوفاں بہار کا

ہم چشم لالہ ہے جو دل داغدار کا

نرگس کو ہم سا عارضہ ہے انتظار کا

لکھتا ہے وصف شعلۂ رخسار یار کا

جائے ورق ہو ہاتھ میں پتا چنار کا

بیمار عشق ہوں لب و دندان یار کا

نسخے میں میرے چاہئے شربت انار کا

رشتے کی طرح سے در دنداں کا تیرے زار

ساکن ہے کوچۂ گہر آب دار کا

آثار عشق خاک سے بھی اپنے ہیں عیاں

بے وجہ رنگ زرد نہیں ہے غبار کا

ہر ذرہ اپنی خاک کا ہے چشم انتظار

یا رب ادھر بھی ہو گزر اس شہسوار کا

ہم عاصیوں کو بعد فنا بھی یہ خوف ہے

تختہ الٹ نہ جائے زمین مزار کا

کلیاں تلک نہ نکلی تھیں جب سے اسیر ہوں

دیکھا مزا نہ کچھ چمن روزگار کا

چشمان یار کرنے لگیں ہیں دلوں کو صید

ان آہوؤں کو شوق ہوا ہے شکار کا

وہ دل جلے ہیں شعلۂ جوالہ بن گیا

اٹھا جو گرد باد ہمارے غبار کا

یاد مژہ نے باغ دل داغدار میں

کھٹکا لگا دیا خلش نوک خار کا

کشتہ ہوں ایک ترک کے تیر نگاہ کا

انداز مرغ دل میں ہے زخمی شکار کا

رخت سفید صورت مینائے مے ہے سرخ

کیا رنگ پھوٹ نکلا ہے اندام یار کا

پھولوں کی جا پیالہ ہو لبریز پھول سے

تیجا ہے مے کشو قلقؔ بادہ خوار کا

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Partaw PaDa Jo Aariz-e-gulgun-e-yar Ka In Urdu By Famous Poet Arshad Ali Khan Qalaq. Partaw PaDa Jo Aariz-e-gulgun-e-yar Ka is written by Arshad Ali Khan Qalaq. Enjoy reading Partaw PaDa Jo Aariz-e-gulgun-e-yar Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Ali Khan Qalaq. Free Dowlonad Partaw PaDa Jo Aariz-e-gulgun-e-yar Ka by Arshad Ali Khan Qalaq in PDF.