جو بجھ گئے تھے چراغ پھر سے جلا رہا ہے

جو بجھ گئے تھے چراغ پھر سے جلا رہا ہے

یہ کون دل کے کواڑ پھر کھٹکھٹا رہا ہے

مہیب قحط الرجال میں بھی خیال تیرا

نئے مناظر نئے شگوفے کھلا رہا ہے

وہ گیت جس میں تری کہانی سمٹ گئی تھی

اسے نئی طرز میں کوئی گنگنا رہا ہے

میں وسعتوں سے بچھڑ کے تنہا نہ جی سکوں گا

مجھے نہ روکو مجھے سمندر بلا رہا ہے

وہ جس کے دم سے میں اس کی یادوں سے منسلک ہوں

اسے یہ کہنا وہ گھاؤ بھی بھرتا جا رہا ہے

(603) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bujh Gae The Charagh Phir Se Jala Raha Hai In Urdu By Famous Poet Arshad Nayeem. Jo Bujh Gae The Charagh Phir Se Jala Raha Hai is written by Arshad Nayeem. Enjoy reading Jo Bujh Gae The Charagh Phir Se Jala Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arshad Nayeem. Free Dowlonad Jo Bujh Gae The Charagh Phir Se Jala Raha Hai by Arshad Nayeem in PDF.