اے جذب محبت تو ہی بتا کیوں کر نہ اثر لے دل ہی تو ہے

اے جذب محبت تو ہی بتا کیوں کر نہ اثر لے دل ہی تو ہے

سیدھی بھی چھری ٹیڑھی بھی چھری دل دوز نظر قاتل ہی تو ہے

جب ہوک اٹھے گی تڑپے گا انصاف نہ چھوڑو دل ہی تو ہے

ناچند تھکن کا صبر و سکوں بسمل آخر بسمل ہی تو ہے

طوفان بلا کی موجوں میں کیں بند آنکھیں اور پھاند پڑے

کشتی نے جہاں ٹکر کھائی دل بول اٹھا ساحل ہی تو ہے

ہے ظرف یہاں کس کا کتنا دل بس ہے اسی کا پیمانہ

رونا بھی برا ہنسنا بھی برا جو بات ہے وہ مشکل ہی تو ہے

ناخوش ہے تو کیا ہے خوش ہے تو کیا جیسا بھی سہی ہے تو اپنا

یہ ساتھ نہیں چھٹنے والا بے کس کا سہارا دل ہی تو ہے

ہیں موت کے اس جینے میں مزے غم جس کو نہ ہو وہ کیا سمجھے

جب ثابت کرتے بن نہ پڑے جو دعویٰ ہے باطل ہی تو ہے

تھی خضر طریق افتاد یہاں اور سنگ حوادث سنگ نشاں

حد راہ طلب کی آ گئی ہاں جاتا ہے کہاں منزل ہی تو ہے

دکھ دے کے الٹے دینا کیا فریاد نتیجہ ہے غم کا

جب ٹھیس لگی شیشہ ٹھنکا پتھر نہ سمجھئے دل ہی تو ہے

آپ آرزوؔ اب خاموش رہیں کچھ اچھی بری کھل کر نہ کہیں

ہیں جتنے منہ اتنی باتیں محفل آخر محفل ہی تو ہے

(725) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ai Jazb-e-mohabbat Tu Hi Bata Kyunkar Na Asar Le Dil Hi To Hai In Urdu By Famous Poet Arzoo Lakhnavi. Ai Jazb-e-mohabbat Tu Hi Bata Kyunkar Na Asar Le Dil Hi To Hai is written by Arzoo Lakhnavi. Enjoy reading Ai Jazb-e-mohabbat Tu Hi Bata Kyunkar Na Asar Le Dil Hi To Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Arzoo Lakhnavi. Free Dowlonad Ai Jazb-e-mohabbat Tu Hi Bata Kyunkar Na Asar Le Dil Hi To Hai by Arzoo Lakhnavi in PDF.